Saturday, January 16, 2016

اُس کی پلکوں پہ کوئی خواب سجا رہنے دے

اُس کی پلکوں پہ کوئی خواب سجا رہنے دے
حبس بڑھ جائے گا اِس در کو کھلا رہنے دے

میرے مالک تو بھلے چھین لے گویائی میری
میرے ہونٹوں پہ فقط ایک دعا رہنے دے